دجالی فتنہ کے نمایاں خدّو خال


الواقعۃ شمارہ: 82 – 85، ربیع الاول تا جمادی الثانی 1440ھ

اشاعت خاص : فتنہ دجالیت

از قلم : مولانا مناظر احسن گیلانی

مشہور حدیث جو ابو داود، مسلم، ترمذی، نسائی، احمد، بیہقی وغیرہ سے محدثین کی کتا بوں میں پائی جاتی ہے، جس میں بیان کیا گیا ہے کہ دجال کے فتنوں سے جو محفوظ رہنا چاہتا ہے اس کو چاہیے کہ سورہ کہف کی ابتدائی یا خاتمہ کی آیتوں کی تلاوت کرے، بعض روایتوں میں ابتداء یا خاتمہ کا ذکر نہیں ہے بلکہ کو پڑھنا جاری رکھیں

دجال کون ہے ؟


الواقعۃ شمارہ: 82 – 85، ربیع الاول تا جمادی الثانی 1440ھ

اشاعت خاص : فتنہ دجالیت

از قلم : مولانا اصغر علی روحی

دجال مشتق ہے دجل سے، جس کا معنے خلط، لبس، خدع، (فریب اور دھوکا) کے ہیں۔ چونکہ وہ شخص دین میں فتنہ عظیم کا باعث ہوگا، اس لیے اس کو دجال کہا گیا اور اس کا لقب مسیح ہوگا اور اس کے اس لقب کی وجہ یا تو یہ ہے کہ اس کے چہرہ کی ایک جانب معہ آنکھ کے کو پڑھنا جاری رکھیں

قیامت کی بڑی علامات کی صحیح ترتیب


احادیث کا تجزیاتی مطالعہ

الواقعۃ شمارہ: 82 – 85، ربیع الاول تا جمادی الثانی 1440ھ

اشاعت خاص : فتنہ دجالیت

از قلم : محمد زبیر شیخ

الحمد للّٰہ رب العالمین، والصلاۃ والسلام علی رحمۃ للعالمین. یہ کائنات جو ہمیں آج رنگ برنگی اور بھری بھری نظر آتی ہے، کہیں صحرا، کہیں پہاڑ، کہیں ریگستان، کہیں گلستان، ایک وقت آئے گا کہ اس کی یہ ساری دل کشی اور خوب صورتی ختم ہو جائے گی۔ اس وقت کو قیامت کہا جاتا ہے۔ قیامت کے بارے میں رب کائنات نے قرآن مجید میں بتایا ہے کہ کو پڑھنا جاری رکھیں

دجال – مادّہ پرستوں کا خدا (اداریہ)۔


الواقعۃ شمارہ: 82 – 85، ربیع الاول تا جمادی الثانی 1440ھ

اشاعت خاص : فتنہ دجالیت

از قلم : محمد تنزیل الصدیقی الحسینی

خواہش ضرورت بن جائے اور ضرورت کی تکمیل جنون قرار پائے۔

مذہب سے بغاوت ہو، انکارِ معبود عقیدہ بن جائے اور زندگی اس عقیدے کی عملی تفسیر قرار پائے۔

اباحیت پسندی عام ہو جائے، زندگی بے ضابطہ ہو، ہر حدود و قیود سے آزاد، اور یہی آزادی حاصلِ زندگی کو پڑھنا جاری رکھیں

جدید ٹیکنالوجی: مسیح الدجال کی خدمت میں


الواقعۃ شمارہ: 82 – 85، ربیع الاول تا جمادی الثانی 1440ھ

اشاعت خاص : فتنہ دجالیت

از قلم : ابو عمار سلیم

کرہ ارض پر بسنے والے تمام انسانوں کی زندگیوں کو اللہ تعالیٰ نے ایک آزمائش اور امتحان کے لیے بنایا ہے۔ بلکہ یوں کہیں کہ جب اللہ نے آدم علیہ السلام کی تخلیق کا ارادہ کیا تھا تو فرشتوں کو یہ خبر دی تھی کہ میں زمین پر اپنا خلیفہ اور نائب بناؤں گا۔ یقیناً اللہ رب العزت نے جو تمام حاضر اور غائب کا علم رکھنے والا ہے اور بہترین پلان بنا نے والا ہے، اپنے نائب اور خلیفہ کی آزمائش کا بھی بندوبست کر رکھا ہو گا۔ اور اس آزمائش کا بنیادی مقصد اس بات کو پڑھنا جاری رکھیں