دجال کی حقیقت اور ماہیت کیا ہے ؟


الواقعۃ شمارہ: 82 – 85، ربیع الاول تا جمادی الثانی 1440ھ

اشاعت خاص : فتنہ دجالیت

از قلم : محمد شاہ رخ خان – کراچی

دجال کا موضوع ان موضوعات میں سے جس کے مختلف پہلوؤں پر مختلف آراء پائی جاتی ہیں، بعض حضرات نے تو دجال کو ایک نظام قرار دے دیا بعض نے میڈیا کو دجال قرار دیا، بعض نے امریکہ کو دجال قرار دیا اور بعض نے دجال کو تین مختلف اشخاص قرار دیا، لیکن یہ تمام آراء قرآن و حدیث اور سلف کے فہم کے خلاف ہیں، قرآن و سنت سے مستفاد جس نظریئے پر اسلافِ امت اور مستند علماء کرام ہر دور میں رہے ہیں وہ یہی ہے کہ کو پڑھنا جاری رکھیں

دجال – مادّہ پرستوں کا خدا (اداریہ)۔


الواقعۃ شمارہ: 82 – 85، ربیع الاول تا جمادی الثانی 1440ھ

اشاعت خاص : فتنہ دجالیت

از قلم : محمد تنزیل الصدیقی الحسینی

خواہش ضرورت بن جائے اور ضرورت کی تکمیل جنون قرار پائے۔

مذہب سے بغاوت ہو، انکارِ معبود عقیدہ بن جائے اور زندگی اس عقیدے کی عملی تفسیر قرار پائے۔

اباحیت پسندی عام ہو جائے، زندگی بے ضابطہ ہو، ہر حدود و قیود سے آزاد، اور یہی آزادی حاصلِ زندگی کو پڑھنا جاری رکھیں

جدید ٹیکنالوجی: مسیح الدجال کی خدمت میں


الواقعۃ شمارہ: 82 – 85، ربیع الاول تا جمادی الثانی 1440ھ

اشاعت خاص : فتنہ دجالیت

از قلم : ابو عمار سلیم

کرہ ارض پر بسنے والے تمام انسانوں کی زندگیوں کو اللہ تعالیٰ نے ایک آزمائش اور امتحان کے لیے بنایا ہے۔ بلکہ یوں کہیں کہ جب اللہ نے آدم علیہ السلام کی تخلیق کا ارادہ کیا تھا تو فرشتوں کو یہ خبر دی تھی کہ میں زمین پر اپنا خلیفہ اور نائب بناؤں گا۔ یقیناً اللہ رب العزت نے جو تمام حاضر اور غائب کا علم رکھنے والا ہے اور بہترین پلان بنا نے والا ہے، اپنے نائب اور خلیفہ کی آزمائش کا بھی بندوبست کر رکھا ہو گا۔ اور اس آزمائش کا بنیادی مقصد اس بات کو پڑھنا جاری رکھیں

تکبر اور اس کے نتائج قرآن کریم کی روشنی میں


محرم و صفر 1436ھ نومبر، دسمبر 2014ء شمارہ 32 اور 33

قرآنیات

تکبر اور اس کے نتائج قرآن کریم کی روشنی میں

اختر احسن اصلاحی

04 istikbaar Title کو پڑھنا جاری رکھیں

1دجّالیات سے ایمانیات۔ تک سودی معیشت غارتگر ایمان و اخلاق کا طوق گردن سے نکالو اور دنیا اور آخرت کے خسارے سے نجات حاصل کرو


جریدہ "الواقۃ” کراچی، شمارہ 14، رجب المرجب 1434ھ/مئی، جون 2013
دجّالیات سے ایمانیات تک

سودی معیشت غارتگر ایمان و اخلاق کا طوق گردن سے نکالو

 اور دنیا اور آخرت کے خسارے سے نجات حاصل کرو

محمد احمد

1-
الحبّ للّٰہ و البغض للّٰہ ۔اسلامی دنیا میں مسلمانوں کا طرہ امتیاز رہا ہے ۔ اس لیے جب غیر اسلامی دنیا (فقہاء جسے دار الحرب قرار دیتے ہیں ) کا ایک فر د برضا و رغبت دین اسلا م کی آغوش رحمت میں پناہ گزیں (دنیا نے اسے رفیوجی
REFUGEEکا خطاب دیا ہے جبکہ فر مانروائے کائنات کی نظر میں وہ مہاجر کے لقب کا حق دار گردانا جا تا ہے ) ہو تا ہے تو فضاء میں نعرہ توحید اللہ اکبر کا غیر فانی ارتعاش بلند ہو جاتا ہے ۔ یہ ایک غیر معمولی واقعہ لو گوں کے دلوں میں ایمان کی بالیدگی کا باعث بن جاتا ہے ۔آخر ایسا کیوں نہ ہو جبکہ اللہ تعالیٰ خود ارشاد فر ما رہے ہوں :

(اِنَّ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَالَّذِيْنَ ھَاجَرُوْا وَجٰهَدُوْا فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ ۙ اُولٰۗىِٕكَ يَرْجُوْنَ رَحْمَتَ

 للّٰهِ ۭ وَاللّٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِيْمٌ    ) (البقرة : ٢١٨)

 “ 

البتہ ایمان لانے والے ، ہجرت کرنے والے ، اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والے ہی رحمت  

الٰہی کے امیدوارہیں ، اللہ تعالیٰ بہت بخشنے والا اور بہت مہربانی کرنے والا ہے ۔” کو پڑھنا جاری رکھیں