سیدنا علی رضی اللہ عنہ اور خلفائے ثلاثہ رضی اللہ عنہم رحماء بینھم کی عملی تفسیر


الواقعۃ شمارہ : 76 – 77 رمضان المبارک و شوال المکرم 1439ھ

اشاعت خاص : سیدنا علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ

از قلم : عبد المنان شورش، ڈیرہ غازی خان

نبی رحمت ﷺ کا وجود مسعود اس امت کے لیے سراپائے رحمت اس حد تک تھا کہ اگر کسی نے بحالت اسلام چہرہ پر انوار کا دیدار کر لیا تو ابد الآباد کے لیے جہنم سے چھٹکارا پا گیا۔ آپ ﷺ کے دو ر میں اہل اسلام انسانیت کا عروج اس بات کو سمجھتے تھے کہ جس نے شرفِ صحبتِ رسول پا لیا گویا اس نے دنیا و ما فیھا کا کل متاع خیر حاصل کر لیا ہے۔ یہ معیار عربی، عجمی، گورے کالے، مرد و زن تمام کے لیے یکساں تھا۔ کو پڑھنا جاری رکھیں