جریدہ "الواقۃ” کراچی، شمارہ 11، ربیع الثانی 1433ھ/ فروری، مارچ 2013
از قلم: محمد تنزیل الصدیقی الحسینی
اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ صدیق کی معیت
چودہ صدی قبل جب گم گشتگانِ راہِ انسانیت کو ( کلمة اللّٰہ ھی العلیا ) کا پیغام سنانے کی پاداش میں دو نمائندگانِ حق کو ہجرت کرنی پڑی تو یہ انسانی تاریخ کی سب سے عظیم ہجرت تھی، جس کا ایک فرد امام الانبیاء اور دوسرا امام الاصدقاء تھا۔ ایک خیر البشر تو دوسرا افضل البشر بعد الانبیاء۔ ایک سیّد الانبیاء و المرسلین تو دوسرا سیّد الاصدقاء و الصالحین۔ روئے زمین پر نہ کسی سفر کے لیے ایسے عظیم مسافر ملے اور نہ ہی ایسے بلند مقاصد۔ انسانی افکار و اذہان اس “سفرِ ہجرت“ کی رفعتوں کا اندازہ صرف اس امر سے لگا سکتے ہیں کہ اللہ نے اس سفر ہجرت کا ذکر اپنے قرآنِ عظیم میں بایں الفاظ کیا: