قرآن مجید کے لفظ خاتم النبییٖن کی تفسیر


وہی صحیح اور معتبر ہے جو قرآن حمید سے ثابت ہو

الواقعۃ شمارہ: 70 – 71 ربیع الاول و ربیع الثانی 1439ھ

اشاعت خاص : ختم نبوت

از قلم : مولانا حکیم محمد ادریس ڈیانوی

اس وقت ہم کو مسلمانوں کی عام جماعت کے سامنے قرآن مجید کے لفظ ’’خاتم النبیین‘‘ کی تفسیر اور صحیح مفہوم و مراد سمجھنے کے متعلق چند امور پیش کر دینا ہے۔ کو پڑھنا جاری رکھیں

امام ابن تیمیہ اور علامہ شبلی نعمانی


الواقعۃ شمارہ 38 رجب المرجب 1436ھ

از قلم : محمد عزیر شمس، مکہ مکرمہ

برصغیر میں امام ابن تیمیہ کے افکار سے واقفیت اور ان کے تھوڑے بہت اثر کا سلسلہ آٹھویں صدی ہجری سے شروع ہوتا ہے۔ بعض محققین نے اس سلسلے میں متعدد شواہد اور قرائن پیش کیے ہیں جن کی تفصیل یہاں بیان کرنے کی ضرورت نہیں۔(1) بعد کے ادوار میں شاہ ولی اللہ ، نواب صدیق حسن خاں اور سید نذیر حسین دہلوی کے تلامذہ ( خصوصاً غزنوی علماء ) نے کو پڑھنا جاری رکھیں

فلسطین، فلسطینیوں کا ہے قسط : 1


الواقعۃ شمارہ: 72 – 73 جمادی الاول جمادی الثانی 1439ھ

از قلم : ڈاکٹر بہاء الدین محمد سلیمان، نیو کیسل، آن ٹائن، برطانیا

فلسطین جسے قدیم زمانے میں ماٹو، پھر سرگون اعظم کے زمانہ میں ارض ایمورائٹ، یونانیوں کی تاریخ میں سیریا، رومیوں نے فلسطائنا، فونیقیوں کی مناسبت سے فونیشیا، بابلی نوشتوں میں کنعان، بمعنی نشیبی زمین، عربوں نے شام بمعنی بایاں، ترکوں نے سنجاک آف یروشلم یا ولایت بیروت، یہود نے ارض اسرائیل اور عیسائیوں نے ارض مقدس کہا ہے۔ آج سیاسی لحاظ سے دنیا کا اہم ترین قطعہ ارض بنا کو پڑھنا جاری رکھیں

تبصرہ کتب : تصوف و احسان، زبان خامہ کی خامیاں


الواقعۃ شمارہ : 66 – 67، ذیقعد و ذی الحجہ 1438ھ

تصوف و احسان، علمائے اہلِ حدیث کی نظر میں

مؤلف : ابن محمد جی قریشی
صفحات : ١٥٧
طبع اوّل : دسمبر ٢٠١٦ء
ناشر : پورب اکادمی، اسلام آباد
کتاب ایک مقدمہ اور چھ ابواب میں منقسم ہے، ابواب کے عناوین حسبِ ذیل ہیں، جن سے کتاب کے مباحث کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے: کو پڑھنا جاری رکھیں

قرآن میں مذکور دعائیں


الواقعۃ شمارہ 53 – 54 ، شوال المکرم و ذیقعد 1437ھ

از قلم : محمد عالمگیر ، آسٹریلیا

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

حضرت آدم علیہ السلام کی دعاء

رَبَّنَا ظَلَمْنَا أَنفُسَنَا وَإِن لَّمْ تَغْفِرْ لَنَا وَتَرْحَمْنَا لَنَكُونَنَّ مِنَ الْخَاسِرِينَ ( سورة الاعراف، ۷:۲۳ )

"اے ہمارے رب! ہم نے اپنا بڑا نقصان کیا،اور اگر تو ہماری مغفرت نہ کرے گا ،اور ہم پر رحم نہ کرے گا، تو واقعی ہم نقصان پانے والوں میں سے ہو جائیں گے۔” کو پڑھنا جاری رکھیں