سفر سندھ : کچھ یادیں، کچھ باتیں – قسط : 1


الواقعۃ شمارہ: 74 – 75، رجب المرجب و شعبان 1439ھ

از قلم : محمد تنزیل الصدیقی الحسینی

عرصہ سے خواہش تھی کہ دیار سندھ کے ایک علمی مرکز پیر جھنڈا (سعید آباد، ضلع مٹیاری) اور نواب شاہ سے متصل لکھمیر میں موجود قیمتی کتب خانے کی زیارت کی جائے۔ الحمد للہ اس تقریب کی سعادت بھی بالکل اچانک ترتیب پا گئی۔ ہمارے محترم دوست مولانا انور شاہ راشدی عرصہ دراز سے ہمارے منتظر تھے ہی دوسری طرف ہمارے رفیقِ خاص حافظ شاہد رفیق (گوجرانوالہ) نے بھی اطلاع دی کہ کو پڑھنا جاری رکھیں

مولانا عبد السمیع جعفری صادق پوری


الواقعۃ شمارہ 46 ربیع الاول 1437ھ

از قلم : محمد تنزیل الصدیقی الحسینی

علمی و دینی حلقوں میں یہ خبر یقیناً حزن و ملال کے ساتھ سنی جائے گی کہ امارت اہل حدیث صادق پور پٹنہ ( ہند ) کے امیر ، مسلم پرسنل لاء بورڈ کے رکن ، آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے رکن ، ابو الکلام آزاد بیداری سینٹر کے رکن اور متعدد دینی و فلاحی اداروں و انجمنوں کے سرپرست و رکن مولانا عبد السمیع جعفری صادق پوری 4 اور 5 اکتوبر کی درمیانی شب کو انتقال فر ما گئے۔ وہ صادق پور کے مشہور انام مجاہد خانوادے سے تعلق رکھتے تھے۔ انگریز دشمنی میں یہ خاندان خصوصی شہرت رکھتا تھا۔ سیّد احمد شہید کے شہادت کے بعد اسی خاندان کے معزز اراکین نے تحریک جہاد کی باگ دوڑ سنبھالی۔ مولانا ولایت علی ، مولانا عنایت علی ، مولانا عبد اللہ ، مولانا عبد الکریم وغیرہم جماعت مجاہدین کے امیر بنے۔ اندرونِ ہند بھی اسی خاندان کے دیگر اراکین نے تحریک کی قیادت کی ذمہ داریاں سنبھالیں۔ مولانا یحیٰ علی ، مولانا احمد اللہ ، مولانا عبد الرحیم کو اسی پاداش میں کالا پانی کی سزا ہوئی۔ انگریزوں نے ان پر سازش کے مقدمات قائم کیے۔ جائیدادوں کی ضبطی ہوئی۔ حتیٰ کہ خاندانی قبرستان تک کو مسمار کر دیا گیا۔ ان کی  مجاہدانہ ترکتازیوں کا اعتراف ہر طبقہ فکر نے کیا۔ مولانا سیّد ابو الحسن علی ندوی اپنی کتاب ” جب ایمان کی بَہار آئی ” میں لکھتے ہیں :

کو پڑھنا جاری رکھیں