تقسیم سے قبل برصغیر میں مذہبی انتشار: قادیانیت کے تناظر میں


الواقعۃ شمارہ : 90 – 91، ذیقعد و ذی الحجہ 1440ھ

از قلم : عبید الرحمن عبید، گجرانوالہ

اٹھارہویں صدی کے نصف دوم اور انیسویں صدی کے نصف اول میں جب برصغیر میں اسلامی اقتدار رو بہ زوال ہوا تو مغربی طاقتوں نے اس زرخیز خطہ ارض میں دلچسپی لینا شروع کر دی۔ چنانچہ وہ تجارت، مشنریت، سفارت اور سیاحت کا پیراہن زیبِ تن کر کے آئے اور رفتہ رفتہ مسندِ اقتدار پر قابض ہو گئے۔ ان کی آمد نے نہ صرف یہاں کی سیاسی آب و ہوا میں تغیر پیدا کیا بلکہ یہاں کی مذہبی فضا بھی اس سے مکدر ہوئے۔ اپنے اقتدار کو بڑھانے کے لیے انھوں نے یہاں کی عوام کو کبھی مذہب کے نام پر، کبھی ملت اور کبھی زر و زمین کے نام پر آپس میں لڑوایا۔ کو پڑھنا جاری رکھیں

امام ابن تیمیہ اور علامہ شبلی نعمانی


الواقعۃ شمارہ 38 رجب المرجب 1436ھ

از قلم : محمد عزیر شمس، مکہ مکرمہ

برصغیر میں امام ابن تیمیہ کے افکار سے واقفیت اور ان کے تھوڑے بہت اثر کا سلسلہ آٹھویں صدی ہجری سے شروع ہوتا ہے۔ بعض محققین نے اس سلسلے میں متعدد شواہد اور قرائن پیش کیے ہیں جن کی تفصیل یہاں بیان کرنے کی ضرورت نہیں۔(1) بعد کے ادوار میں شاہ ولی اللہ ، نواب صدیق حسن خاں اور سید نذیر حسین دہلوی کے تلامذہ ( خصوصاً غزنوی علماء ) نے کو پڑھنا جاری رکھیں