یوم الواقعہ۔ 21 دسمبر 2012ء کے بعد– ایک جائزہ


جریدہ “الواقۃ” کراچی، شمارہ 11، ربیع الثانی 1433ھ/ فروری، مارچ 2013

از قلم: ابو عمار محمد سلیم link

9 Yaum ul Waqia pdf

21 دسمبر 2012ء کا دن آیا اور گزر گیا۔ اس دن کے حوالے سے دنیا کے خاتمے کا جو شور اور ہنگامہ تھا وہ دن گزرنے کے بعد دم توڑ گیا۔ الحمد للہ کہ عالم اسلام میں اس دن کے حوالے سے کوئی خلفشار پیدا نہیں ہوا۔ دنیا کے بیشتر سنجیدہ طبقوں نے بھی اس دن کو کائنات یا نظام شمسی کے خاتمے کے دن کے طور پرجان کر کسی منفی رد عمل کا اظہار نہیں کیا۔ کچھ علاقہ کے لوگوں نے البتہ مختلف النوع حرکات کا مظاہرہ کیا۔ جو لوگ اپنے گرد و پیش پر نظر رکھتے ہیں اور وقوع پذیر ہونے والے واقعات کو گہری نظر سے دیکھتے ہیں اور اس سے پیدا ہونے والے ممکنہ نقصانات کے ازالے کا بندوبست کرتے ہیں انہوں نے نظام کائنات میں تبدیلیوں اور اس کے نتیجے میں ہونے والی زمینی تباہیوں کے پیش نظر اپنے آپ کو تیار کیا اور اپنی جان و مال کی حفاظت کے لیے زمین دوز پناہ گاہیں بھی تیار کیں اور کھانے پینے کی ڈھیروں چیزوں کا انبار بھی اکٹھا کر لیا۔مگر وہ لوگ جو ایمانی تذبذب کا شکار تھے انہوں نے دنیا کے خاتمے کی ان افواہوں پر شدید رد عمل کا اظہار کیا۔ صبح سے شام تک رونے دھونے کا عمل جاری رکھا ۔ کئی دن قبل سے شہروں کو چھوڑ کر ویرانوں میں جا بیٹھے اور بعض لوگوں نے تو قیامت کی اذیت سے اپنے آپ کو بچانے کی خاطر خودکشی تک کر لی ۔ اس پورے ڈرامے کے دوران ایک چالاک طبقہ وہ بھی تھا جس نے اس موقع کا خوب فائدہ اٹھایا اور دونوں ہاتھوں سے خوب کاروبار کیا اور بڑی دولت سمیٹی۔
  کو پڑھنا جاری رکھیں

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلیہ وسلم کی محبت کے تقاضے اور ہمارا رویہ


جریدہ "الواقۃ” کراچی، شمارہ 10 ربیع الاول 1433ھ/  جنوری، فروری 2013
از قلم: ابو عمار محمد سلیم

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلیہ وسلم کی محبت کے تقاضے اور ہمارا رویہ۔ PDF Download

الحمد للہ کہ ہم اور آپ مسلمان ہیں۔ اللہ کو ایک مانتے ہیں اور اس کے آخری رسول فخر موجودات سید المرسلین خاتم النبین حضرت احمد مجتبیٰ محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و آلیہ وسلم فداہ امی و ابی کے امتی ہیں۔ میں اس وقت جن لوگوں سے مخاطب ہوں یہ تمام حضرات وہ ہیں جو پیدائشی مسلمان ہیں۔ اللہ تبارک و تعالیٰ کی مہربانی اور عنایات کے تحت ہم نے ایک مسلمان گھرانے میں آنکھ کھولی اور بغیر کسی تردد اور تحقیق و جستجو کے مسلمان اور مومن بن گئے۔ کو پڑھنا جاری رکھیں

قرآن اور پانی


جریدہ "الواقۃ” کراچی، شمارہ8 ، 9  محرم، صفر 1433ھ/  نومبر ، دسمبر 2012

تبصرہ کتب 8،9

قرآن اور پانی

مؤلف : محمد شعیب قادری
اشاعت : جولائی ٢٠١١ء
ناشر : بزم حجاز، جامعہ وقاریہ ٹرسٹ، کوثر نیازی کالونی، نارتھ ناظم آباد، کراچی

مبصر :  ابو عمار سلیم

 
مصنف کتاب جناب محمد شعیب قادری صاحب نے قرآن مجید اور احادیث مبارکہ سے استفادہ کرتے ہوئے ایک بہت ہی اہم اور حساس موضوع پر ایک قابل قدر مضمون ترتیب دیا ہے۔ پانی ہمیشہ سے انسانی زندگی کے لیے ایک انتہائی اہم اور حیات کے برقرار رکھنے اور اس کی نشو نما کے لیے جزو لا ینفک عنصر کی طرح ضروری رہا ہے۔  جب قرآن مجید نے یہ اعلان کردیا کہ ہر زندہ چیز جو تم دیکھتے ہو اللہ نے پانی سے ہی تخلیق کی ہے تو پھر پانی کی اہمیت میں اور بھی اضافہ ہوگیا۔ پانی انسان کے لیے اتنا اہم رہا ہے کہ تاریخ گواہ ہے کہ تہذیب انسانی ہمیشہ پانی کے ذخائر کے قریب ہی رہ کر پھلی پھولی ہے۔ دریائے دجلہ و فرات، نیل و آمو ، امیزن اور ڈینوب یا پھر ہمارا دریائے سندھ سب نے انسانی تاریخ اور تہذیب و تمدن پرگہرے نقوش چھوڑے ہیں ۔ تہذیبیں وہیں پروان چڑھیں جہاں پانی وافر مقدار میں موجود رہا۔