دجالی میڈیا کی حقیقت


الواقعۃ شمارہ: 74 – 75، رجب المرجب و شعبان 1439ھ

از قلم : سید خالد جامعی

میڈیا کا کام ہی یہ ہے کہ خودساختہ خیالات، اوراِصطفائیت یا انتخابیت

(Electicism)

کے طریقے سے ایک خود ساختہ حقیقت تعمیر کر دی جائے جو حقیقت کی دنیا میں کوئی وجود نہ رکھتی ہو مثلاً عالم آن لائن کے پروگرام میں ’’علماء عوام کی عدالت‘‘ میں ایک اینکر نے علماء سے پوچھا پاکستانی معاشرے میں ظلم بڑھ رہا ہے اس کی وجہ علماء ہیں وہ منبرو محراب سے ظلم کے خلاف آواز نہیں اُٹھاتے۔ علماء نے اپنی کو پڑھنا جاری رکھیں

نمک حرام کی حویلی اور رنگ محل کا باسی


الواقعۃ شمارہ: 74 – 75، رجب المرجب و شعبان 1439ھ

از قلم : مولانا محمد ابو القاسم فاروقی ، بنارس

مولوی بشیر الدین دہلوی نے "واقعات دار الحکومت دہلی” کی جلد دوم میں ایک عجیب و غریب حویلی کا ذکر کیا ہے، جو بہت خوب صورت اور عالی شان تھی، لیکن اس کا نام نمک حرام کی حویلی تھا، اس نام نے حویلی کے سارے حسن کو غارت کر دیا تھا، نام کس طرح کردار کا استعارہ بن جاتا ہے، اس کی مثال یہ حویلی تھی، در اصل مرہٹوں کو پڑھنا جاری رکھیں

خون بدل، آہ بلب، اشک بمژگاں آید – اداریہ


الواقعۃ شمارہ: 74 – 75، رجب المرجب و شعبان 1439ھ

از قلم : محمد تنزیل الصدیقی الحسینی

آج ہم تاریخ کے اس موڑ پر کھڑے ہیں جہاں ہمارے پاس اپنی عظمت رفتہ کو یاد کرنے کے لیے تو بیش قیمت سرمایہ موجود ہے مگر خود اپنے حال کی زبوں حالی پر اشک بہانے کے لیے اسباب و وجوہ کی کمی نہیں۔ عظمتِ رفتہ کے نقوش کتنے ہی شاندار کیوں نہ ہوں لیکن زمانہ حال کی پسماندگی کو دور نہیں کر سکتے۔ ہم اپنے شاندار ماضی کو کتنا ہی آراستہ کرکے دنیا کے سامنے کو پڑھنا جاری رکھیں

سفر سندھ : کچھ یادیں، کچھ باتیں – قسط : 1


الواقعۃ شمارہ: 74 – 75، رجب المرجب و شعبان 1439ھ

از قلم : محمد تنزیل الصدیقی الحسینی

عرصہ سے خواہش تھی کہ دیار سندھ کے ایک علمی مرکز پیر جھنڈا (سعید آباد، ضلع مٹیاری) اور نواب شاہ سے متصل لکھمیر میں موجود قیمتی کتب خانے کی زیارت کی جائے۔ الحمد للہ اس تقریب کی سعادت بھی بالکل اچانک ترتیب پا گئی۔ ہمارے محترم دوست مولانا انور شاہ راشدی عرصہ دراز سے ہمارے منتظر تھے ہی دوسری طرف ہمارے رفیقِ خاص حافظ شاہد رفیق (گوجرانوالہ) نے بھی اطلاع دی کہ کو پڑھنا جاری رکھیں