Year: 2013
یہودی کون ہے؟ کیا ہے؟
اللہ کے دھتکارے ہوئے اور خلق کے راندھے ہوئے یہودی کا تاریخی اور نفسیاتی پس منظر.
اللہ کا دھتکارا ہوا یہودی آج اللہ کے نام لیواؤں کو دھتکار رہا ہے…کیوں؟ اسے یہ قوت کس نے دی؟
یہودی کون ہے؟ کیا ہے؟ قسط 1
"حکایت” ڈائجسٹ لاہور کا شمار ملک کے مؤقر رسائل و جرائد میں ہوتا ہے۔ ذیل کا قیمتی مضمون "حکایت” (لاہور) ستمبر ١٩٨٢ء میں طباعت پذیر ہوا ۔
اس کے مضمون نگار "حکایت” کے بانی و مدیر جناب عنایت اللہ ( ١٩٢٠ء – ١٩٩٩ء ) ہیں ۔ ان کا تعلق پاکستان آرمی سے تھا۔ ریٹائر ہونے کے بعد انہوں نے خود کو ہمہ وقت علم و ادب سے منسلک کرلیا ۔
انہوں نے اپنے قلم کی طاقت سے ایک با شعور ادب تخلیق کیا ۔ ان کے متعدد ناول طباعت پذیر ہوئے اور قارئین نے انہیں بے حد سراہا ۔ ان کے یادگار ناولوں میں "داستان ایمان فروشوں کی”، "اور ایک بت شکن پیدا ہوا”، "شمشیر بے نیام”، "دمشق کے قید خانے میں”، "اور نیل بہتارہا”، "حجاز کی آندھی”، "فردوس ابلیس”، "طاہرہ” وغیرہا شامل ہیں۔ ذیل کا مضمون بھی ان کی اعلیٰ ادبی صلاحیتوں کا مظہر ہے ۔ گو اس عرصے میں گردش لیل و نہار کی کتنی ہی ساعتیں گزر گئیں ۔ مگر اس مضمون کی افادیت آج بھی برقرار ہے ۔ اسی وجہ سے "حکایت” کے شکریے کے ساتھ یہ مضمون قارئینِ "الواقعة” کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے ۔
تاہم قارئین دوران مطالعہ پیش نظر رکھیں کہ یہ مضمون ١٩٨٢ء کا تحریر کردہ ہے۔ (ادارہ الواقعۃ)
کرنی شروع کردیں ۔ شام کی جنگی اہمیت کے کوہستانی علاقے گولان کی بلندیوں پر بھی اسرائیلیوں نے ١٩٦٧ء کی چھ روزہ جنگ میں قبضہ کر لیا تھا ۔ وہاں انہوں نے پختہ اور مستقل مورچہ بندی قائم کرلی ۔ اسرائیلیوں کے اس روّیے اور اقدامات سے صاف پتہ چلتا تھا کہ وہ مقبوضہ علاقے نہیں چھوڑیں گے ۔ کو پڑھنا جاری رکھیں
دعوۃ یا تباہی۔ قسط 2 آخری
(دعوت یا تباہی (قسط 2 آخری
دعوت یا تباہی. قسط 1 کے لئے یہاں کلک کریں
ڈاکٹر ذاکر نائیک
تسہیل و حواشی :محمدثاقب صدیقی
ہم دعوة کیسے دیں ؟
(قل ياهل الکتب)"کہو اہلِ کتاب ( یہود و نصاریٰ ) سے”(تعالوا الى کلمة سواء بيننا و بينکم )"ہم آپس میں اس چیز کے اوپر ، جو چیز آپ میں اور ہم میں مشترک ہے ۔”(الا نعبد الا الله)"کہ ہم ایک اللّٰہ سبحانہ و تعالیٰ کی عبادت کریں”۔(و لا نشرک به شيا)"اور ہم کسی اَور کو اللہ کے ساتھ شریک نہیں کریں”۔(و لا يتخذ بعضنا بعضا اربابا من دون الله)"ہم آپس میں کسی کو معبود نہیں بنائیں اللہ کے علاوہ”(فان تولوا فقولوا اشهدوا بانا مسلمون)"اور اگر تم اس بات کو نہیں مانتے تو کہ دو کہ گواہ رہو ہم تو مسلمان ہیں”۔
تمدن اسلام۔ مصنفہ جرجی زیدان کی پردہ دری قسط 2
تمدن اسلام
مصنفہ جرجی زیدان کی پردہ دری قسط 2
علامہ شبلی نعمانی کے کلک گوہر بار سے
عصرِ دجالیّت کے تین طاغوت سورة الکہف کی روشنی میں۔ اداریہ
(اداریہ)
عصرِ دجالیّت کے تین طاغوت
سورة الکہف کی روشنی میں
محمد تنزیل الصدیقی الحسینی
فہرس المخطوطات المکتبة العالیة العلمیة۔ نیو سعید آباد ضلع مٹیاری کے ایک بیش قیمت علمی خزینے کی فہرست
سعید آباد ضلع مٹیاری کے ایک بیش قیمت علمی خزینے کی فہرست
مولانا انور شاہ راشدی
ماہ اپریل میں نیو سعید آباد ضلع مٹیاری جانا ہوا ۔ اس موقع پر وہاں کے دو اہم کتب خانوں ( کتب خانہ سیّد محب اللّٰہ شاہ راشدی و کتب خانہ سیّد بدیع الدین شاہ راشدی ) کی زیارت کا موقع بھی ملا ۔ دورانِ ملاقات اوّل الذکر کتب خانے کے مہتمم مولانا قاسم شاہ راشدی کے صاحبزادے مولانا انور شاہ راشدی نے اپنے کتب خانے کے مخطوطات کی فہرست عنایت کی جوانہوں نے مرتب کی تھی ۔ اس علمی خزینے کی اہمیت کے پیشِ نظر اس فہرست کی” الواقعة” میں اشاعت کی جا رہی ہے ۔ (مدیر )
ہڑتال
دل کیگہرائیوں میں اتر جانے والی ایک گداز تحریر
محمدتنزیل الصدیقی الحسینی
شام کی جنگ اپنے بدترین مرحلے میں
شام کی جنگ اپنے بدترین مرحلے میں
ابو محمد معتصم باللّٰہ
دعوت یا تباہی فریضۂ دعوت کی اہمیت ڈاکٹر ذاکر نائیک کی نظر میں 1
مرتب : محمد ثاقب صدیقی
تمدن اسلام۔ مصنفہ جرجی زیدان کی پردہ دری 1
علامہ شبلی نعمانی کے قلم کا شاہکار
مستشرقین کی جانب سے اسلامی عقائد ، ثقافت ، تہذیب و تمدن اور خود نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلیہ وسلم کی ذات گرامی پر مختلف انداز سے طنز و تشنیع کا سلسلہ گزشتہ کئی صدیوں سے جاری ہے ۔ تاہم ہمارے یہاں کے عام اور نسبتاً سطحی درجے کے اہل علم مغرب اور مغربی مفکرین سے مرعوبیت کی حد تک متاثر ہیں اس لیے بسا اوقات مستشرقینکے اندازِ فریب کو سمجھنے سے قاصر رہتے ہیں ۔ جرجی زیدان ( ١٨٦١ء – ١٩١٤ء ) کیمشہور کتاب “تمدن اسلام “ کا تعلق بھی ایسی ہی کتابوں میں ہے جسے اس وقت اسلامی دنیا میں بھی بڑی پذیرائی ملی تھی ۔ تاہم علامہ شبلی نعمانی ( ١٨٥٧ء – ١٩١٤ء ) نے اس کی زہر ناکیوں کا پردہ فاش کیا۔ چنانچہ انہوں نے عربی میں ہی “ الانتقاد علی کتاب التمدن الاسلامی “ لکھی جو ١٩١٢ء میں لکھنؤ سے طبع ہوئی ۔ علامہ شبلی کا یہ مقالہ بہت مشہور ہوا تھا اور اسے علمی دنیا میں وقعت کی نظر سے دیکھا گیا تھا ۔بعد ازاں انہوں نے اس کی تلخیص اردو میں کی جو ماہنامہ “ الندوہ “ لکھنؤ کی شعبان المعظم ١٣٢٨ھ کی اشاعت میں طباعت پذیرہوئی ۔ نیز علامہ شبلی کے مقالات کی چوتھی جلد میں بھی شامل اشاعت ہے۔ آج بھی ہمارے یہاں مغرب سے مرعوبیت کا سلسلہ جاری ہے ۔ اسی پسِ منظر میں “ الواقعة “ میں اس مقالے کی اشاعت کی جارہی ہے ۔ ( ادارہ الواقعۃ )
1دجّالیات سے ایمانیات۔ تک سودی معیشت غارتگر ایمان و اخلاق کا طوق گردن سے نکالو اور دنیا اور آخرت کے خسارے سے نجات حاصل کرو
سودی معیشت غارتگر ایمان و اخلاق کا طوق گردن سے نکالو
اور دنیا اور آخرت کے خسارے سے نجات حاصل کرو
محمد احمد
الحبّ للّٰہ و البغض للّٰہ ۔اسلامی دنیا میں مسلمانوں کا طرہ امتیاز رہا ہے ۔ اس لیے جب غیر اسلامی دنیا (فقہاء جسے دار الحرب قرار دیتے ہیں ) کا ایک فر د برضا و رغبت دین اسلا م کی آغوش رحمت میں پناہ گزیں (دنیا نے اسے رفیوجی REFUGEEکا خطاب دیا ہے جبکہ فر مانروائے کائنات کی نظر میں وہ مہاجر کے لقب کا حق دار گردانا جا تا ہے ) ہو تا ہے تو فضاء میں نعرہ توحید اللہ اکبر کا غیر فانی ارتعاش بلند ہو جاتا ہے ۔ یہ ایک غیر معمولی واقعہ لو گوں کے دلوں میں ایمان کی بالیدگی کا باعث بن جاتا ہے ۔آخر ایسا کیوں نہ ہو جبکہ اللہ تعالیٰ خود ارشاد فر ما رہے ہوں :
(اِنَّ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَالَّذِيْنَ ھَاجَرُوْا وَجٰهَدُوْا فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ ۙ اُولٰۗىِٕكَ يَرْجُوْنَ رَحْمَتَ
للّٰهِ ۭ وَاللّٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِيْمٌ ) (البقرة : ٢١٨)